جام آزادی
حُقوق سَلْب ، زمیں تنگ ، عزتیں پامال یہ حُرِّیَت ہے ، کہ ہے اِنہدامِ آزادی کلیجہ چھلنی ہے، پر ساتھ سب کا دینا ہے چلو فریؔدی ! پیو تم بھی جامِ آزادی
حُقوق سَلْب ، زمیں تنگ ، عزتیں پامال یہ حُرِّیَت ہے ، کہ ہے اِنہدامِ آزادی کلیجہ چھلنی ہے، پر ساتھ سب کا دینا ہے چلو فریؔدی ! پیو تم بھی جامِ آزادی
اندھیرا ہے تو اِس مِٹّی سے ہم سورج اُگائیں گے فضاے ہند میں کرکے رہیں گے ہم سحر پیدا ملے گی ظلم و نفرت سے یقینا ہم کو آزادی اِسی دیوار میں امن …
ملک کو ظلم و نفرت ،، تعصب و تنگ نظری ،، جہالت و غریبی سے نجات دلانے کے لیے عزم نو کے ساتھ اٹھنے کا دن گلشنِ ہند کو شعلوں سے بچانا ہوگاآتشِ …
آزادی اور موجودہ حالات کی منظر کشی کرتی ہوی نظم فریبِ اہلِ سیاست ، نظامِ آزادیجدید قید ملی ہے بنامِ آزادی ہمیں وہ پھیردیں جب چاہیں جس طرف چاہیںہے چند لوگوں کے ہاتھوں …
تازہ حالات کے تناظر میںانسانیت کے خیر خواہوں کے نام ، ایک پیغام ہے خزاؤں کی عداوت کا نشانہ یہ چمنہم کریں رنگِ اُخوّت سے سُہانا یہ چمن شَرپسندوں کا ہے ایوانِ وطن …