قمر کا سفر
فلک کے چاند پہ ہیں خاکِ ہند کے انجم بنے عروج کا زینہ ، امید کے دھاگے اگر زمینِ وطن پر ہو امن کا ماحول بڑھے گا ہند ، قمر کے سفر سے …
فلک کے چاند پہ ہیں خاکِ ہند کے انجم بنے عروج کا زینہ ، امید کے دھاگے اگر زمینِ وطن پر ہو امن کا ماحول بڑھے گا ہند ، قمر کے سفر سے …
شاباش کہہ رہی ہے وطن کی زمیں اُنھیں پہنچے جو آسمان کی رفعت کے چاند پر دنیا سےنفرتوں کا اندھیرا کرے جو دُور اک چندریان بھیجو محبت کے چاند پر
حُقوق سَلْب ، زمیں تنگ ، عزتیں پامال یہ حُرِّیَت ہے ، کہ ہے اِنہدامِ آزادی کلیجہ چھلنی ہے، پر ساتھ سب کا دینا ہے چلو فریؔدی ! پیو تم بھی جامِ آزادی
اندھیرا ہے تو اِس مِٹّی سے ہم سورج اُگائیں گے فضاے ہند میں کرکے رہیں گے ہم سحر پیدا ملے گی ظلم و نفرت سے یقینا ہم کو آزادی اِسی دیوار میں امن …
ملک کو ظلم و نفرت ،، تعصب و تنگ نظری ،، جہالت و غریبی سے نجات دلانے کے لیے عزم نو کے ساتھ اٹھنے کا دن گلشنِ ہند کو شعلوں سے بچانا ہوگاآتشِ …