یادگارِ مشائخ، تلمیذ حافظ ملت، مریدِ شیر بیشۂ اہلسنت، خلیفۂ تاج الشریعہ، ترجمان مسلک اعلی حضرت، استاذ العلماء، جامع علوم و فنون، دافعِ شُرور و فتن، نازش بزم افتا، مفتئ کرناٹک حضرت علامہ مفتی انور علی حشمتی مصباحی علیہ الرحمہ کے وصال پر اشکہاے عقیدت
*وصال 15 ربیع الاول 1445ھج یکم اکتوبر 2023 بروز اتوار
سرخ رو ہو کے چلے جانبِ داوَر انور
دے گئے قوم کو سچائی کے گوہر انور
اک طرف حافظ ملت کے چمن کی رنگت
اک طرف حشمتی خوشبو سے معطر انور
پاسدارِ چمنِ مسلکِ اعلی حضرت
نسبتِ تاجِ شریعت کے گُلِ تر انور
آنکھ حسرت سے انھیں ڈھونڈ رہی ہے ہر سو
دل محبت سے صدا دیتا ہے انور انور
جب بھی ناموسِ رسالت پہ کوئی حرف آیا
بن گئے غیرتِ فاروق کے پیکر انور
قدمِ سرورِ کونین پہ تن من قرباں
حرم عشقِ رسالت کے قلندر انور
سنیوں کے لئے حضرت کی نظر ابرِ بہار
اہلِ باطل کے لئے حشمتی خنجر انور
ان کا شیدائی نہیں صرف دلِ کرناٹک
عالَم حق کے ستاروں کے ہیں دلبر انور
خاکِ” بسؔتی” کا یہ گوہر، بنا علمی مہتاب
نازشِ اہل سنن ، قائد و رہبر انور
رعب ایسا کہ سہم جائیں وہابی، نجدی
تاب ایسی کہ اندھیروں میں منور، انور
ایسے مفتی کہ بڑھا جن سے وقار افتا
ایسے فاضل کہ معاصر میں تھے برتر انور
اوجِ کردار میں اخلاص و مروت کے فلک
موجِ افکار میں حکمت کے سمندر انور
ذات میں زہد کا بیدار لہو سرگرداں
وصف میں علم و کمالات کے پیکر انور
ان کو آتا تھا ہنر، فتنوں کی سرکوبی کا
بحرِ تدبیر کے جاں باز شِناور ، انور
مشکلیں آئیں مگر چھوڑی نہ راہِ اصلاح
صبر سے کھاتے رہے طعن کے پتھر انور
حق تعالیٰ ترے انوار کو تازہ رکّھے
چمکے حکمت کے چراغوں سے ترا گھر انور
تیری تربت پہ رہے فضلِ خدا کی بارش
دستِ آقاﷺ سے ملے شربتِ کوثر انور
چند لفظوں میں فریؔدی سے کہاں ہو پائے
آپ کی مدح کو درکار ہیں دفتر انور