فضاؤں میں یاد خواجہ


گذشتہ سال رجب المرجب میں .. لکھنؤ سے مسقط جاتے ہوئے ،، ہوائ جہاز میں تحریر کردہ اشعار…

صداقتوں کی دلیل خواجہ
نبی کے عکسِ جمیل خواجہ


حسَن کی صورت، حسینی سیرت
عـلی کـے ابـنِ جـلـیل خـواجــہ


نقــیبِِ ســادات ان کی ہستی
نسَب میں ایسے اصیل خواجہ


بروز محـشر ،،، برائـے بخـشش
ہیں عاصیوں کے وکیل خواجہ


نبی کی الفت میں ،جاں لُٹادی
محـبتـوں کـے  قتیل خـواجـہ


ہیں سارے نمرود ، پست ان سے
 کہ ہیں وقارِ خـلـیل خواجہ


کیا ہے ملت پہ تونے احساں
سدا ہو ، اجرِ جزیل خواجــــہ


کـمال ایسـا ہـے تیـرے انـدر
نہیں ہے کوئ ، مثیـل خواجہ


ابھی مٹیں سارے غم ہمارے
بـس اک نـگاہ قلیـل خواجــہ


نہیں ہیں جن وبشر ہی در پر
فرشتے بھی ہیں نزیـل، خواجـہ


ہمیں کسی کا ہو خوف کیونکر
ہیں مومنوں کے کفیل خواجــہ


فروغِ مُسـلِم ہیں انکے جـوہر
ہیں فکروفن میں نبیل خواجہ


اُنھیں مصیبت میں جو پکارے
نکا لتے  ہیں  سبیل  خواجہ


جہاں پہ باطل ہے خم ، فریدی 
ہیں دین کی وہ فصیل خواجــہ


اصیل … اصلی کھرا ، اعلی، شریف النسل ،
قتیل … شہید
مثیل … ویسا ہی دوسرا
خلیل. حضرت ابراہیم علیہ  السلام
نزیل … نازل
کفیل … کفالت کرنے والا
نبیل.. فکر و تدبر میں اعلٰی تر
سبیل … راستہ، ذریعہ
فصیل … حفاظت کی دیوار 

Leave a Comment