زیارت ہونے والی ہے

حج کا مہینہ قریب ہے ، مدینہ اور مکہ شریف کے لیے حاجیوں کی روانگی کا سلسلہ جاری ہے اِسی بات کو دھیان میں رکھ کر یہ کلام لکھا گیا ہے، احباب گرامی ملاحظہ فرمائیں …




مبارک ہو کہ حاصل یہ سعادت ہونے والی ہے 
رسول اللہ کے در کی زیارت ہونے والی ہے


بسی ہے جس میں اب بھی سرورِ کونین کی خوشبو
اُسی شہرِ مقدس میں سکونت ہونے والی ہے


بلایا ہے مرے سرکار نے تو یوں نوازیں گے
تمہارے حق میں آقا کی شفاعت ہونے والی ہے


ذرا سوچو کہ وہ پہلی نظر اور گنبدِ خضریٰ
خیال و فکر سے بڑھکر وہ لذت ہونے والی ہے


نبی سے پائیں گے "مَن زارَ قَبرِی” کا حسیں تحفہ 
پیام خلد ، روضے کی نَظارَت ہونے والی ہے


خداۓ پاک کے مہمان بن کر گھر سے نکلے ہیں
حرم کے خوان پر سب کی ضیافت ہونے والی ہے


اِدھرلب پرصداہوگی، میں حاضر ہوں، میں حاضر ہوں
اُدھر اللہ کے در سے اِجابت ہونے والی ہے


نظر میں کعبہ اور ہاتھوں میں پیالہ آبِ زمزم کا 
کرم کی دھار سے سیراب قسمت ہونے والی ہے


ٹپکتا نور کا پانی جو ہے میزابِ رحمت سے
نہاکر اس سے تازہ دم عقیدت ہونے والی ہے


لباسِ زندگی سے دُور ہوگا مَیل عصیاں کا
کرم کے آب سے پاکیزہ فطرت ہونے والی ہے


نکھر جاے گا باغِ زندگی عرفات کے اندر 
وہاں پر عفو بخشش کی بشارت ہونےوالی ہے


مِنیٰ کی سرزمیں اور جگمگاتی شب کے نظّارے
ہر اک غم سے، وہاں دل کی طہارت ہونے والی


بہارِ خلد ہوگی ، حاجیوں کا قافلہ ہوگا
مسلسل اب عنایت پر عنایت ہونے والی ہے


اُٹھیں گے وصل کے پردے، ملیں گے دید کے جلوے
مَیَسّر زندگی کو ایسی طلعت ہونے والی ہے


ہزاروں نیکیاں، لاکھوں جزائیں ایک نیکی پر
مدینے مکے میں ایسی اطاعت ہونے والی ہے


دعا ہم سب کی ہے مولیٰ اِسے مقبول فرمائے
جو یہ حجّ و زیارت کی عبادت ہونے والی ہے


ہمیں بھی یاد رکھنا التجاٶں میں دعاٶں میں
وہاں ساری مرادوں کی سَماعت ہونے والی ہے


گلابوں کی طرح ہر زخم ہستی کِھل کے مہکے گا
دل وجاں کو وہاں پر ایسی راحت ہونے والی ہے


نبی کےعاشقو ! اِن خوش نصیبوں کے قدم چومو
کہ ارضِ طیبہ پر اِن کی اقامت ہونے والی ہے


فریدی یہ خوشی لفظوں میں ڈھالی جا نہیں سکتی

مَسرت کو بھی اُس در سے مَسرت ہونے والی ہے



نظارت… دیکھنا ، زیارت




2 thoughts on “زیارت ہونے والی ہے”

Leave a Comment