واصفِ مصطفیٰ، بلبلِ چمنستان رسالت، مداح خیر الانام ، الحاج یوسف میمن کراچی پاکستان، کے وصال پر تعزیت کے پھول میرے پاس بھی جنکی شفقت اور محبت کے کچھ ایام، یادگار کے طور پر محفوظ ہیں
اللہ تعالی انکی مغفرت فرماکر درجات بلند کرے.. آمین
وصال، 27 اکتوبر 2019ع
27 صفر المظفر 1441ھج بروز اتوار
°°°°°°°°°
وصفِ سرکار میں گُنگُناتا رہا
پا کے فیض و کرم مسکراتا رہا
آہ رخصت ہوا ہم سےوہ نعت خواں
جو ترنم کے گوہر لُٹاتا رہا
نعت اُس کیلئےتھی اذاں کی طرح
قوم وملت کوجس سےجگاتا رہا
یوسفی فیض،کردار ولہجےمیں تھا
جس سےیوسف مرا،، حُسن پاتا رہا
باغ توصیف کا بلبلِ خوش نوا
عمر بھر رنگِ محفل جماتا رہا
سننےوالےسبھی جس سےمخمور تھے
نعت و مدحت کی وہ مے پلاتا رہا
سوز تھا درد تھاجسکی آواز میں
اپنی لَے سے وہ روتا رُلاتا رہا
بحرِ حُبّ نبی میں وہ ڈوبا ہوا
عشق و الفت کے نغمے سناتا رہا
سازِ مدح و ثنا چھیڑ کر بزم میں
کیف و مستی کے دریا بہاتا رہا
زندہ دل، نرم خُو، اور سادہ مزاج
ہرقدم پر وہ سب سے نبھاتا رہا
جسکےنغموں میں کھوئےتھے اہلسنن
آہ وہ چھوڑ کر سب کو جاتا رہا
رب اُسےبخش دےاسکو اونچا کرے
جو محبت کے نعرے لگاتا رہا
اُسکو جنت ملے پنجتن کے طفیل
جنکی مدحت میں وہ چہچہاتا رہا
اُس گُہر کو سلامِ فریدی ہے پیش
جو قمر کی طرح جگمگاتا رہا