ہم کربلا میں ہیں

گھر میں نہ بیٹھو، بـے خوف ہو کر میدان میں آؤ ! حق کے لیے پوری ہمت سے لڑو ! اگر تم ہار بھی گیے …. تو جیت تمہاری ہی ہوگی …. کربلا کا پیغام

 

چاروں طرف سے وار ہے، ہم کربلا میں ہیں
پھر سے حُسَینِیوں کے قدم کربلا میں ہے

سچائی پر دباؤ ہے جھوٹوں کے ظلم کا
نُطق و زبان و فکر و قلم کربلا میں ہیں

نکلو ! اگر تمہیں بھی ہے مِلَّت کا کچھ خیال
سارے دفاعِ حق کے عَلَم کربلا میں ہیں

بتخانہ وکَلِیسا کی رسموں کا ہے فَروغ
اسلام کی بقا کے حرَم، کربلا میں ہیں

خالی نہیں یزیدی فریبوں سے کوئی خاک
چاہے عَرَب ہو یا کہ عَجَم، کربلا میں ہیں

گھبراؤ مت اے مومنو ! دشمن کی فوج سے
اپنے وجود، اُن کے عَدَم کربلا میں ہیں

ہے شامِ موت بھی یہاں صبحِ حیاتِ نَو
حقَّانِیت کے اَوج رقم کربلا میں ہیں

مٹ کر بھی اُس کی خاک سے، سورج بنیں گےہم
ہم کو نہیں شکست کا غم، کربلا میں ہیں

ہم نے ہزاروں آگ کے دریا کئے ہیں پار
جان و جگر ہمیشہ سے ضَم کربلا میں ہیں

ہے مومنوں کو اَنتُمُ الاَعلَون کا پیام
اَوج و کمال رب کی قسم کربلا میں ہیں

قرآں نے دی بشارتِ کَم مِن فِئَہ ہمیں
کچھ غم نہیں حسینی جو کم کربلا میں ہیں

راہ خدا میں رکھدیا سب کچھ سمیٹ کر
ساری خوشی، تمام اَلَم، کربلا میں ہیں

قربانیاں یہاں کی، نہیں جاتیں رائیگاں
وا ، ہم پہ بابِ ہَشت اِرَم کربلا میں ہیں

ہر حال میں یہاں ہیں بلندی کے فیصلے
اسلام کی بہار کے یَم کربلا میں ہیں

دیکھو ذرا، جماعتِ شبیر کا عُلو
اَب تک یزیدی جَھنڈِیاں خَم کربلا میں ہیں

مل جائیں اِستقامت و جُرأت کے ولولے
ہم پر ہو یا الٰہی کرم، کربلا میں ہیں

چل کر فریدی ! حق کی جماعت کا ساتھ دو
دینِ خدا کے جاہ و حَشَم کربلا میں ہیں

Leave a Comment