جنگ آزادی ،،، اور خدمتِ وطن میں سچے مسلمانوں کا کردار
سامنا ظلم کا، بـےخوف وخطر ہمنے کیا
وقت آیا تو فدا ہند پہ سر ہمنـے کیا
آج جو پھول نظر آتے ہیں آزادی کے
اِن گلوں کیلیے، کانٹوں کا سفر ہمنے کیا
کیسے جاتے نہ بھلا ہند سے ظالم انگریز
انکو مجبور ہر اک شام و سحر ہمنے کیا
پھیکاپھیکا تھا غلامی سے وطن کا چہرہ
دے کے آزادی ،، منور یہ قمـر ہمنے کیا
ملک وملت کیلیے،ہنس کے چڑھےدار پہ بھی
خوف کھایا ، نہ اگر اور مگر ہمنے کیا
سرفروشی میں رہے ہم بھی برابر کے شریک
آئ مشکل ، تو فدا جان و جگر ہمنے کیا
ایک بالشت بھی،دشمن کو نہیں دے سکتے
جس زمیں کیلیے،شعلوں کا گزر ہمنے کیا
فضلِ حق،کافی،واشفاق و عنایت جیسا
نذر ، اِس خاک کی، ہر ایک گہر ہم نےکیا
اک طرف،اِسپہ نچھاور ہوئےشیرِ میسور
دوسری سمت،، فدا شاہ ظفر ہمنے کیا
ہستیاں جنکی تھیں، سرمایۂ ملک وملت
فخر سے،ہند پہ قربان وہ زر ہمنے کیا
خانقاہوں سے شجاعت کے وہ بادل برسے
خشک ماحول میں بھی باغ وثمر ہمنے کیا
متحد ہو کے لڑے سُنّی مشائخ، علما
ظالم انگریز کو یوں ملک بدر ہم نے کیا
جونبی کانہ ہُوا،مُلک کا وہ کب ہوگا ؟
طشت ازبام، وہابی کا یہ شر ہمنے کیا
نفرتیں بانٹنے والوں سے رہے ہم بیزار
ملک والوں کوسدا، شِیر و شَکَر ہمنے کیا
زخم پر زخم دئیے اہلِ عداوت نے ہمیں
پھربھی اِس مُلک کومحبوبِ نظرہمنے کیا
امتحاں لیتے رہے، ظالم و جابـر سارے
پیش ہربار ہی ،، جرأت کاہنر ،، ہمنـے کیا
جیتےجی کون چُھڑاپاے گا یہ ملک بھلا ؟
موت کےبعد بھی،اِس خاک کوگھرہمنے کیا
لوگ تو ہمکو مٹانےکی بہت تاک میں ہیں
ہم مٹے،، اور نہ کوئی دوسرا در ہمنے کیا
صبر،خودداری،دلیری، ہے ہماری فطرت
جس سےگلزار،ہراک غم کا شرر ہمنے کیا
آج کہتےہیں کہ پھل پھول پہ کچھ حق ہی نہیں
جبکہ خوں دیکے، گھنیرا یہ شجر ہمنے کیا
سن لیں ! غداری کا الـزام لگانـے والـے
خدمتِ ملک میں، ہرلمحہ بسرہمنےکیا
ہم فریدی، کبھی پیچھے نہیں ہٹنےوالے
جوکیا،جب بھی کیا، ہو کےنِڈر ہمنےکیا
ماشاءاللہ سبحان اللہ عمدہ ترین نصیحت آمیز کلام ، اللہ قبول فرمائے آمین ثم آمین
آمین ثم آمین