سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ سے دعوئِ عقیدت کے باوجود ، بـے عملی ، بد کرداری ، ضمیر فروشی ، اور فتنۂ و فساد کی راہ پر چلنے والوں کے نام
نظامِ حق کو بچاؤ ، اگر حسینی ہو
شعورِ دیں کو جگاؤ ، اگر حسینی ہو
جـلوس وجلسۂ ونعـرہ ہی بس، نہیں سب کچھ
عمل بھی کرکـے دکھاؤ ، اگر حسینی ہو
انھوں نـے موت کےشعلوں پہ بھی نماز پڑھی
وہ جـذبہ تـم بھی تو لاؤ ، اگر حسینی ہو
ستـم کی دھوپ ہـے ، منظر ہـے کـربلا جیسا
گُلِ سُـجود کِـھلاؤ ، اگـر حسیـنی ہو
پڑھو نماز جو حُبّ حسین ہـے تم کو
عمل کی راہ پہ آؤ ، اگر حسینی ہو
چلے ہیں صبر و عزیمت کی جس ڈگـر پر وہ
اُسی پہ خـود کو چـلاؤ ، اگر حسینی ہو
جہاں جہاں بھی ہیں قیدِ ستم میں اہلِ حق
انھیں اَلَـم سـے چُھڑاؤ ، اگـر حسینـی ہو
لگادو جـان کی بازی ، بقاے حـق کیلیے
وفـا کا عہـد نبـھاؤ ، اگـر حسینی ہو
نبی کی عـزت ونامـوس کـے تحفظ پر
زرِ حیــات لُٹـاؤ ، اگـر حسینـی ہو
اندھیراچاروں طرف، فتنہ وفساد کا ہـے
چراغ امن جلاؤ اگر حسینی ہو
معاشرے کو برائ سے پاک کرڈالو
ہر ایک شر کو مٹاؤ ، اگر حسینی ہو
حسین ، وارثِ علمِ نبی کو کہتے ہیں
پڑھو، پڑھاؤ، سکھاؤ ، اگر حسینی ہو
حسین ، زندہ ضمیری کی اک علامت ہیں
خودی، حیات میں لاؤ اگر حسینی ہو
خیالِ قوم اگرہـےتو مل کے کام کرو
حسدکی آگ بجھاؤ ، اگر حسینی ہو
کبھی کسی کوگھٹاکر،بڑے نہ ہوگے تم
خود اپنےقد کو بڑھاؤ ، اگر حسینی ہو
ہـےاتحاد سے،اعزاز و شوکتِ ملت
سب اہلِ حق کوملاؤ، اگر حسینی ہو
سنوفریدی ! مُحرَّم کا ہـے یہی پیغام
عَلَم نہ حق کاجھکاؤ، اگر حسینی ہو