یادِ فَتْحِ مَکّہ

20 رمضان المبارک یوم فتح مبین

عظمت کا اک روشن تحفہ، فَتْحِ مَکّہ
مولیٰ کی نُصرت کا جلوہ، فَتْحِ مکہ

اِنّا فَتَحْنَا” کہکر رب نے بخشا یہ دن
اہلِ حق کا عزت نامہ ، فتحِ مکّہ

پھیلی جس سے دینِ حق کی خوشبو ہرسو
ملت کے ماتھے کا سہرا، فتح مکہ

شاہِ اُمم کے حُسنِ قیادت پر قرباں ہم
ہے یہ اُسی حکمت کا ثَمرہ فتح مکہ

چمکی رحمت، بھاگی ظلمت، آئ راحت
حق کی وسعت کا اک رستہ، فتح مکہ

مایوسی میں امیدوں کا تاباں چاند
بیداری کا زندہ نغمہ ، فتحِ مکہ

یادیں اُس کی، جوش و ہمت اب محشر تک
لَوحِ جہاں پر نقشِ تازہ ، فتحِ مکہ

کیا راحت تھی کیا خوشیاں تھیں اہلِ حق میں
سَدِّ باطل ، حق کا اِجْرَا ، فتح مکہ

بُت ٹوٹے اور تکبیروں کے نعرے گونجے
تجدیدِ اَقدارِ کعبہ ، فتحِ مکہ

فاتح بن کر مومن لوٹے شہرِ حق میں
ہجرت کا لافانی بدلہ فتح مکہ

اِس کے پیچھے لاکھوں صدمے، صدہا پَھندے
تب لائی ہے اوج وغلبہ فتح مکہ

صبر وتوکُّل، پَامَردی اور عزم و ہمت
مومن کی رفعت کا خاکہ فتح مکہ

آؤ مل کر ہم سب اُس کو جانیں، سمجھیں
اپنا ورثہ ، اپنا شجرہ ، فتح مکہ

اپنی نسلوں کو بتلائیں اُس کی باتیں
تعمیر جرأت کا قِصّہ فتح مکہ

جیسے دل کا رشتہ تن سے اور جیون سے
رکھتی ہے ہم سے وہ رشتہ فتح مکہ

کوئ پوچھے ، غلبے کا دن ؟ شوکت کا دن ؟
کہہ دے فریدی ! فتحِ مکہ ، فتحِ مکہ

Leave a Comment