تازہ منظر نامہ


بابری مسجد کو کسی اور جگہ منتقل کرنے اور رام کے پیغمبر ہونے کے تعلق سے سلمان ندوی کا بیان کوئ نئ چیز نہیں ،  دیوبندیت اور وہابیت کی تاریخ اٹھا کر دیکھیے  تو بہت سی  ایسی  باتیں مل جائیں گی  جن میں مشرکوں اور دیگر باطل مذاہب کی تائید ، اُن سے ہم آہنگی ، گہرا تعلق ، اور عقیدے میں یکسانیت  ہے ، ماضی قریب میں جمیعۃ علما کے رکن الیاس نامی مفتی  نے ” شیو شنکر” اور اسکی بیوی "پاروَتی” کو معاذاللہ حضرت آدم و حوا کہا تھا اُس وقت میڈیا میں کئ دن اس پر گرما گرم بحثیں بھی ہوئ تھیں …

دیکھیے اِس جماعت کی پیداوار ہی باطل کی کوکھ سے ہوئ ہے… اس لیے بولی بھی اُنہی کی بولتے ہیں ،، دیوبندیت وہابیت  سلفیت و نجدیت ، ہمیشہ حق سے دور  اور  باطل سے قریب رہی ہے  یہودی عیسائ انگریز کی چاپلوسی ان کا محبوب مشغلہ ہے ، ان سب کا  سارا زور انبیاے کرام ، اولیاء اللہ ، بزرگان دین  کی شان گھٹانے پر ہے ، حرام و کفر و شرک کے سارے فتوے اہل حق ، اہلسنت پر لگا تے ہیں  ، اسلام اور مسلمانوں کو ساری دنیا میں  بدنام کرنے والی یہی جماعت ہے …
ندوی کے اَس بیان سے یہ حقیقت ایک بار پھر آشکارا ہوئ ہے، لہذا جو لوگ اس جماعت کو اب بھی مسلمان سمجھتے ہیں ،  میں ان سب کو دعوت دیتا ہوں کہ وہابیہ دیابنہ کا دوغلہ چہرہ دیکھیں اور ان سے دور ہوجائیں …
اِسی تناظر میں یہ چند اشعار لکھے گیے ہیں ملاحظہ فرمائیں


کب دولتِ ایماں انہیں محبوب رہی ہے
بس کرسی و دولت سدا مرغوب رہی ہے


آقا کی محبت تو ہے نجدی کا دکھاوا
انگریز کی مرضی انہیں مطلوب رہی ہے


نجدی ہیں فدا دولتِ دنیا کی چمک پر
یہ ٹولی اُسی حُسن کی مجذوب رہی ہے

صد شکر ، کہ دنیا پہ کُھلا رازِ حقیقت
ظاہر ہوٸ وہ بات جو محجوب رہی ہے


سوراخ نیا ،  دستِ تَمَلُّق نے کیا ہے
جس ناؤ پہ بیٹھے ہیں وہی ڈوب رہی ہے


شِیو ، پاروتی، رام ،  سے ہی ،  ہے یہ جماعت 
باطل سے یہ ہر دور میں منسوب رہی ہے


کفار ہیں سب  ، ایک ہی ماں باپ کی اولاد
عیاری تو گُھٹّی میں ہی مشروب رہی ہے


اِن دیو کے بندوں کی الگ ہی ہے شریعت
شیطانی وراثت انہیں موہوب رہی ہے


مشرک کی سبھا میں تو بڑے شوق سے جاٸیں
میلاد کی محفل انہیں ناخوب رہی ہے


پاکیزہ رسولوں میں نظر آتی ہے خامی
باطل کی بدی بھی انہیں محبوب رہی ہے


ولیوں کے تبرک کو برا کہتے ہیں ظالم
شیرینئِ مندر بڑی مرغوب رہی ہے


بدنام انہی لوگوں سے ہے ملتِ بیضا
نجدی کی تو تاریخ ہی معیوب رہی ہے


اوپر سے مسلمان تھے اندر سے یہ کافر
گھر واپسی اپنوں میں بہت خوب رہی ہے


ایسوں کو ہی قرآن نے فرمایا ہے مُفسِد
یہ قوم تو اللہ کی معتوب رہی ہے


انعمتَ علیھم میں ہے آدم کی فضیلت
شَنکر کی تو بنیاد ہی مغضوب رہی ہے


اللہ کے پیاروں کی عطا شرک ہے ان کو
باطل کی عنایت انہیں مندوب رہی ہے


سُن نجدیا ! غدار سے نہیں ڈرتا ہے کوٸ
دنیا تو وفادار سے مرعوب رہی ہے


اللہ نے رکھی ہے صداقت میں بلندی
تقدیر ہر ایک جھوٹ کی مغلوب رہی ہے


مسجد کی جگہ بدلی ، نہ بدلے گی کسی طور
یہ بات لبِ عشق پہ مکتوب رہی ہے


ہم صبر کریں گے ، ہمی غالب بھی رہیں گے
گُل بعدِ خزاں ، سنتِ ایوب رہی ہے


بات آئ  ہے جب حق کی حمایت کی فریدی
فطرت میں مری ، شِدتِ اُسلوب رہی ہے

مرغوب… پسندیدہ 
محجوب… پوشیدہ
تَمَلُّق… چاپلوسی
موہوب.. حاصل ہونےوالی چیز
معتوب …  جسپر عتاب کیا گیا
مغضوب… جس پر غصہ و غضب  کیا جاے، 
مَندوب … مستحسن ، جائز
مشروب… پینے والی چیز
مغلوب .. ہاری ہوئ ، قبضہ کی ہوئ چیز، 
معیوب… عیب شدہ

1 thought on “تازہ منظر نامہ”

  1. اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

    لڑکیوں کی دستار بندی پر اک کلام آپ تحریر فرماٸیں
    کل ہی ضرورت ہے کرم ہوگا

    جواب دیں

Leave a Comment