آہ سیدی افضل میاں چلے

برادر حضور امین ملت ، شہزادۂ سیدی احسن العلماء ، چشم و چراغ خانوادۂ برکات ، عظیم آئ پی ایس افسر اور کئ اہم حکومتی عہدوں پر فائز رہنے والے ناصرِ قوم و ملت حضرت سید افضل میاں علیہ الرحمہ ( مارہرہ شریف یوپی انڈیا ) کی رحلت پر اشکہاے تعزیت،
وصال ، 30 ربیع الثانی 1442ھج
15 دسمبر 2020 ع
شبِ چہارشنبہ

بزمِ جہاں کو چھوڑ کے، سٗوئے جِناں چلے
دنیا سے آہ ، سیدی افضل میاں چلے

ٹوٹا ہے جانِ "گلشنِ برکات” پَر اَلم
ہر گُل اداس ہے کہ وہ آرامِ جاں چلے

ہے اُن کے خانوادۂ عالی سے تعزیت
ہم سب کو غم ہے وہ شَرَفِ خانداں چلے

حیدر حَسَن” کے حُسن و سِیادت کی یادگار
اشرف ، امیں ، نجیب” کے وہ جانِ جاں چلے

لب ہی نہیں ، وجود تبسم شِعار تھا
سب روپڑے جو قوم کے وہ مہرباں چلے

ملت کی خیر خواہی کا جذبہ لیے ہوئے
ابرِ رواں کی مثل وہ راحت رساں چلے

اک سَمت حُسنِ فکر ، تو اک سمت حُسنِ خُلق
دنیا کو خیر بانٹتے وہ ضوفشاں چلے

اُن سے کئ مَناصِب عظمیٰ ہیں سرفراز
سب کی بڑھا کے قدر ، وہ رُتبوں کی جاں چلے

اُن کی رَوِش ، بلندئِ تعلیم کی نقیب
غیروں میں بھی وہ علم سے باعِزّوشاں چلے

علم و عمل ہے پستئ اقوام کا علاج
دیتے ہوئے دلوں پہ وہ علمی اذاں چلے

عہدہ بھی ، خاندانی وجاہت بھی خوب تر
دونوں سے کرکے عدل، وہ شایانِ شاں چلے

چھوڑے نشاں ، دیانت و ایمانداری کے
ہستی کی راہ پر وہ جدھر اور جہاں چلے

ذکرِ رضا ، کلام رضا ، لب پہ تاحیات
عشق رضا کے وہ چمنِ بیکراں چلے

مدّاح خوش گلو ، اثر انگیز گفتگو
جامِ سخن پلا کے وہ سحر البیاں چلے

ہم سب کے چشم و دل میں رہیں گے وہ جلوہ گر
دنیا کا ، گرچہ چھوڑ کے وہ آشیاں چلے

برکاتیت کا باغ سلامت رہے سدا
اُس کے گل و ثمر پہ نہ زورِ خزاں چلے

افضل میاں پہ فضل الٰہی کا ہو نزول
جب تک فریدی ! نَبضِ زمین و زماں چلے

Leave a Comment