آہ مفتئ ہالینڈ نہ رہے

خلیفۂ مفسر اعظم ہند، مصنف فتاوی یورپ ،  ارض دربھنگہ کے گوہر نایاب ، پیکر علوم و فنون ،  ناشر فکر رضا،  حضرت علامہ مفتی واجد القادری، مفتئ ہالینڈ  علیہ الرحمہ کے وصال پر  آنسووں کا خراج


آہ دنیا سے کمالات کا کہسار گیا
چھوڑکراب ہمیں اک اور بھی غمخوار گیا

رحلتِ تاجِ شریعت کا ہی غم کیا کم تھا
زخم اب دیکے ہمیں واجدِ خود دار گیا

خشک ہونے بھی نہ پائے تھے ہمارے آنسو
پھر رلاکر ہمیں اک اور مددگار گیا

دن بدن اٹھتے ہی جاتے ہیں پرانے ساقی
آج دنیا سے پھر اک قاسمِ انوار گیا

بادۂ عشق، بریلی سے پیا تھا جسنے
اک نیا رنگ جما کر وہی میخوار گیا

ہم سےبِچھڑا ہےبزرگوں کی وراثت کا امین
رو رہےہیں سبھی وہ  مظہرِ اخیار گیا

اک جہاں جسکے اجالوں سے ہوا ہے سیراب
روشنی بانٹ کے حکمت کا وہ مینار گیا

صبر دے اسکے محبّین کو اے ربّ قدیر
کوہِ غم ٹوٹا، جو وہ حق کا وفادار گیا

ناز، ہالینڈکی دھرتی کو رہےگا، تاحشر
جسکو چمکا کے تجلی کا وہ معمار گیا

ارضِ دربھنگہ کا اک گوہرِ نایاب تھا جو
چھوڑ کر روتا بِلکتا وہی دِلدار گیا

قوم وملت کے لئے دیکے فتاویٰ یورپ
بزمِ افتا سے فقاہت کا وہ شہکار گیا

جو سناتا رہا اَفکارِ رضا کا نغمہ
 سکتہ طاری ہے کہ وہ نیّرِ گُفتار گیا

اُسکےبیٹےبھی وہی جوہرِ حکمت پائیں
آہ اخلاص ومروت کا وہ گلزار گیا

قبر پر رحمت ونوار کا ساون برسے
درس حق دیکے ہمیں پیکر اپثار گیا

اےفریدی کبھی مدھم نہ ہو اسکا جلوہ
 کرکےروشن ہمیں وہ صاحب کردار گیا

شریک غم 
 محمد سلمان رضا فریدی صدیقی مصباحی، بارہ بنکوی مسقط عمان

Leave a Comment