حج سیریز(2)مدینے چلیے


چھوڑکر،اپنےسبھی کام مدینےچلئے

دل وہیں پائـے گا آرام مدینے چلئے

حج نہیں ہوگا،شہ دیں کی محبت کے بغیر
باندھ کرعشق کااحرام  مدینے چلئے

آدمی کیاہے،فرشتےبھی کریں گے عزت
ہے  یہ  دارین کا اکرام   مدینے چلئے 

زندگی،اک نئےکردارمیں ڈھل جاےگی
نیک  ہوجاے گا انجام   مدینے چلئے

یہ زیارت ہے ، شفاعت کی دلیلِ مطلق
مسکنِ  خلد  ہے انعام ، مدینے چلئے

اُن سےملنےکی تڑپ،سب سےبڑی دولت ہے
بڑھ کے خود کیجئےاقدام مدینے چلئے

وصل کا شوق،،بلاوے کا یقینِ کامل
کیجیےدونوں کا ادغام، مدینے چلیے

دھڑکنوں پربھی ہو تعظیم وادب کا پہرہ
سیکھ کرعشق کے احکام  مدینے چلئے

غوث وخواجہ ورضا جس سے ہوے ہیں سیراب
پینے رحمت کـے وہی جام مدینے چلئے

وہ نظارےبھی،دل وجاں کوشفادیتے ہیں
دور  ہوجائیں  گے  آلام   مدینے چلئے

جسکےجلووں پہ فدا، سارے جہاں کی صبحیں
دیکھنے ایسی حسیں شام مدینے چلیے

اب تلک آپ نےدیکھی ہےگُلوں کی نرمی
ہیں وہاں،خار بھی گلفام   مدینے چلئے

غم کےحالات،بدل جائینگے خوشحالی سے
راحتیں ہوں گی سبھی تام مدینے چلئے

عرض کردیجئےآقاسے، غلاموں کاسلام
لیکے  احباب  کا پیغام  مدینے چلئے

جوبھی لکھناہے،وہیں چل کےفریدی لکھنا
کیجئے  شعر   کا  اتمام    مدینے چلئے

ازقلم
محمدسلمان رضافریدی صدیقی مصباحی،بارہ بنکوی،مسقط عمان

Leave a Comment