صداۓ عشق

انبیاء و صحابہ اور بزرگان دین رضوان اللہ علیھم کے گستاخوں پر شعلہ باری کرتی ہوئ نظم

توہینِ رسالت ہو کہ توہینِ صحابہ
گستاخ زبانوں کو ہے خنجر کی ضرورت

ہر ایک سزا حشر پہ موقوف نہیں ہے
دنیا میں بھی ہے عَرصَۂ محشر کی ضرورت

آواز لگاتی ہے یہی غیرتِ ایماں
پھر ہم کو ہے فاروق سے رہبر کی ضرورت

پھر آج زمانے میں ہیں کربل کے مناظر
پھر آج ہے شبیر کے لشکر کی ضرورت

ہم اپنی نئ نسل کو دیں شِیرِ شجاعت
اسلام کو ہے "اکبر و أصغر” کی ضرورت

ہو مکتبِ تعلیم ، مگر علمِ خودی کو
ہے "فاطمۂ” حوصلہ پرور کی ضرورت

وہ جس کی صدا روح کو گرمادے فریدی
ملت کو ہے اُس مردِ قلندر کی ضرورت

1 thought on “صداۓ عشق”

Leave a Comment