حج سریز(1)زائر مدینہ کی روانگی


طیبہ کوجا رہا ہے ، شیدا مرے نبی کا 

سب گنگنا رہےہیں، نغمہ مرے نبی کا

ہر ہر قدم پہ ہوگی،لطف وکرم کی بارش
جنت سے کم نہیں ہے، رستہ مرے نبی کا

وہ جا رہے ہیں، جنکو سرکار نے بلایا
پایا ہے حاجیوں نے، پرچہ مرے نبی کا

نکلےہیں انکے عاشق، معراجِ زندگی پر
ہاتھوں میں ہےبہشتی جھنڈامرےنبی کا

آواز آرہی ہے ” پائیں گے یہ شفاعت ” 
ہر سمت گونجتا ہے مژدہ مرے نبی کا

یہ جنتی سفــر کا  آغـاز ہو رہا ہے 
دست کرم ہے اِن پر ، رکّھا مرے نبی کا

دُهل جاتےہیں وہاں پر،جرم و گناہ سارے
سب پر برس رہا ہے جھالا مرے نبی کا

کونین کی نظر کا سرمہ ہے جسکی مٹی
بیحد عظیم ہے وہ خطہ مرے نبی کا

ذروں میں ہےتجلی خورشید سے زیادہ
یوں جگمگا رہا ہے،،طیبہ مرے نبی کا

سب حاجیوں کےلب پر،ذکرِ نبی ہے جاری
ہے محفل حرم میں ،،چرچا مرے نبی کا

ہرکوئ چومتا ہے،، جا جا کے حجر اسود
جب سے اُسے ملا ہے،، بوسہ مرے نبی کا

جُهکتیں کہاں جبینیں،اُس بام و در کے آگے
کعبہ اگر نہ ہوتا ،، قبلہ مرے نبی کا

ہےاب بھی ہرگلی میں، پائے نبی کی خوشبو
کتنا مہک رہا ہے ،،مکہ مرے نبی کا

سرکارکی بدولت،یہ برکتیں ہیں ساری
ہےاجتماع حج بھی،صدقہ مرے نبی کا

شاہی بھی اُسکےدرکی خادم بنی ہوئ ہے
اپنا لیا ہے جسنے،،، اُسوہ مرے نبی کا

دکھ درد سب مٹیں گے، پائے نبی میں جاکر
تسکینِ زندگی ہے ،، تلوا مرے نبی کا

حاصل مجھےبھی ہوگی سب سےبڑی مسرت
جس دن مجھے بلاوا ، آیا مرے نبی کا

عشق وادب میں ڈهل کر،میرا سلام کہنا
جس وقت ہونظرمیں روضہ مرے نبی کا

اب کیجیےفریدی،رخصت اِنھیں یہ کہکر
لانا مرے لیے بھی ،، تحفہ مرے نبی کا

ازقلم ،محمد سلمان رضا صدیقی فریدی مصباحی، بارہ بنکوی، نوری مسجد مسقط عمان 

Leave a Comment