استقبال حاجیوں کی واپسی پر نغمۂ مسرت و گلہائے تہنیت

پلٹ کر آگیے ،، شہرِ معظم دیکھنے والے
مبارک ہیں ، درِ شاہِ دوعالم دیکھنے والے

زیارت کےتقدس نے گناہوں کو مٹاڈالا
کہ ہیں یہ لوگ غُفرانِ مُسَلَّم دیکھنے والے

نبی نے اِنکو بخشی ہےسنَد جنت میں جانےکی
سعادت مند ہیں اعزازِ مُحکم دیکھنے والے

مسلسل رحمت وبخشش کے موتی اِن پہ برسے ہیں
یہ تسبیحِ کرم کو ہیں منظّم دیکھنے والے

دل وجاں کو ملی ہے شوکت دارین کی تابش
چمک اٹّھےدرِ نورِ مجسم دیکھنے والے

وہاں سے جنتی خوشبو بکھرتی ہے زمانے میں
بڑے خوش بخت ہیں طیبہ کاموسم دیکھنے والے

قدم چومے ہیں جس مٹی نے ترسٹھ سال آقا کے
بہت عالی ہیں، وہ خاکِ معظم دیکھنے والے

ملا حُجّاج کوتمغہ شفاعت اوربخشش کا
کہ اب کوثر بھی دیکھیں گے یہ زمزم دیکھنے والے

عجب خوشیاں تھیں جب میقات سے احرام باندھا تھا 
حرم بھی دیکھ آئےہیں یَلَمْلَم دیکھنے والے

بہاریں لیکے آئے ہیں یہ ، گلزار مدینہ کی
ہیں خوش اقبال ، وہ دربار اکرم دیکھنے والے

چمک اٹّھے مدینے اور مکے کی تجلی سے 
یہی ہیں نور کےجلؤوں کا سنگم دیکھنے والے

مدینہ ہم نہیں پہونچے، تو یہ نعمت ہی کیاکم ہے
جوآنکھیں دیکھ آئیں، انکو ہیں ہم دیکھنے والے

اِنھیں دل میں جگہ دیں ہم ، بٹھائیں اپنی پلکوں پر
کہ یہ ہیں محترم شہروں کا عالَم دیکھنے والے

جہاں دیدار ہی سے، داغِ عصیاں دور ہوتے ہیں 
کبھی ہم بھی ہوں، وہ روحانی مرہم دیکھنے والے

یقیناً جلد ہی آقا بلائیں گے مدینے میں
نہیں اب اور وہ داتا مرا غم دیکھنے والے

رہیں گےتازہ و شاداب دنیا اور عقبٰی میں
گُلِ ہستی پہ فضلِ رب کی شبنم دیکھنے والے

نہ کیوں نازاں ہوں یہ حُجّاج، توفیقِ الٰہی پر
فریدی،، یہ ہیں خوش بختی کو ہمدم دیکھنے والے

ازقلم محمد سلمان رضا فریدی صدیقی مصباحی بارہ بنکوی مسقط عمان

3 thoughts on “استقبال حاجیوں کی واپسی پر نغمۂ مسرت و گلہائے تہنیت”

Leave a Comment