یاد مخدوم ردولی

قطب الاقطاب، انیسِ بےکساں، شیخ العالم، گل گلزار چشتیت، حضرت سرکار مخدوم احمد عبدالحق فاروقی چشتی صابری ردولوی علیہ الرحمہ کی بارگاہ میں نذرانۂ عقیدت
بموقع عرس پاک ، 14 ، 15 جمادی الاخری

ہے جوش پہ میخانہ مخدومِ ردولی کا
پینے چلو پیمانہ مخدومِ ردولی کا

دَر صابری چشتی ہے بغداد کے جلوے ہیں
فاروقی ہے کاشانہ مخدوم ردولی کا

خیرات نبی کی ہے اور ہاتھ علی کا ہے
بخشش کا ہے پروانہ مخدوم ردولی کا

اُس در کی گدائی میں دارین کی عزت ہے
کہتا ہے یہ دیوانہ مخدوم ردولی کا

مولیٰ سے ملاتے ہیں وہ اپنے غلاموں کو
ہے جنتی نذرانہ مخدوم ردولی کا

وہ مجھکو بَلاؤں سے کیسے نہ بچائیں گے
میں بھی تو ہوں مستانہ مخدوم ردولی کا

سادہ سی حیات انکی، پَر رُعب و وجاہت میں
کردار ہے شاہانہ مخدوم ردولی کا

کیا ڈر کسی مشکل کا، جب سر پہ فریدی کے
ہے دستِ کریمانہ مخدوم ردولی کا

Leave a Comment