منقبتِ خیرالتابعین ،، محبوب مصطفی ،، مقتدائے اولیاء ،، پیشوائے صوفیاء ،، عاشق شاہ زمن ،، تاجدار یمن ،، فنافی الرسول ،، حضرت خواجہ اویس قرنی رضی اللہ تعالی عنہ
چرخِ اسلام کے مہتاب اویسِ قرنی
عشق کےگوہر نایاب اویسِ قرنی
ہوگئ انکی تڑپ بزم نبی میں مقبول
عشق میں یوں ہوئے بیتاب اویسِ قرنی
دور رہ کربھی شہِ دیں کی وہ قربت پائ
بن گئے نازش اصحاب ، اویسِ قرنی
انکوآقانےکیا طورِ محبت کا کلیم
نور سے ہوگیے سیراب اویس قرنی
اپنا کُرتا انھیں محبوب خدا نے بھیجا
ہو گیےمہرِجہاں تاب اویس قرنی
انکے میخانے سے ہوتاہے اجالا تقسیم
ابر رحمت کے ہیں میزاب، اویس قرنی
یادِسرکار میں وارُفتہ و بیخود ہردم
بحر الفت میں تھے غرقاب اویس قرنی
باعثِ عظمتِ اسلام ہے، انکا کردار
سربسر نعمتِ "وہّاب” اویس قرنی
طائرِعشق ،، بلندی پہ مسلسل انکا
حُبّ سرکار کے سِیماب اویس قرنی
فلسفہ انکی بصیرت کا نہایت موزوں
نہ تو اِیجاز نہ اِطناب اویس قرنی
بخشش امتِ عاصی کادیا ہے مژدہ
قصرِجنت کے ہیں اک باب اویسِ قرنی
اُس گل عشق سےملتی تھی نبی کو ٹھنڈک
اب رہینگے یونہی شاداب اویسِ قرنی
تذکرہ اب بھی ہے ارباب وفا میں انکا
زینتِ منبر ومحراب اویس قرنی
مِشعلِ فکرونظر ہےتری سیرت کا جمال
تو ہـے مینارۂ دل تاب اویس قرنی
کیسی ہوگی مرےسرکار کےجُبّـےکی جھلک
جس سے روشن، ترے اَنسـاب اویس قرنی
ایسے اعزاز ملے خدمتِ ماں سےتجھکو
دوجہاں کرتے ہیں آداب ، اویس قرنی
آپکی نسبت اقدس کا جو حلوہ کھایا
کُھل گیےفکر کے ابواب، اویس قرنی
تیری الفت کی ردا اوڑھی ہےجب سےمیں نے
ہیچ ہیں اطلس وکمخواب اویس قرنی
کیالکھے تیرے فضائل میں، فریدی ناچیز
تو بڑا ،، چھوٹے ہیں القاب اویس قرنی
چَرخ .. آسمان
نازش … فخر
مہرجہاں تاب .. دنیا کو روشن کرنے والا سورج ،،
میزاب … پرنالہ
وارفتہ .. عشق میں آپے سے باہر ،،،
سیماب … پارہ ،
اِیجاز .. مختصر
اِطناب .. بہت طویل ،،
اَنساب .. نسلیں ،،
اَطلس وکمخواب، ریشم کےکپڑے کی بہت ہی قیمتی دو قسمیں