اجالا بوحنیفہ کا

مظہر علوم مصطفی، افتخارِبزم فقاہت، امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی شان

جہانِ فقہ میں جوہر ہے یکتا بوحنیفہ کا
نبی کے علم کا مظہر ہے جلوہ بوحنیفہ کا

مسائل کو مزَیَّن کردیا پختہ دلائل سے
عظیم الشان ہے فقہی طریقہ بوحنیفہ کا

نہ کیوں ہر دَورکےشمس وقمر اُنکے مقلد ہوں
نقیبِ منزلِ حق ہے اجالا بوحنیفہ کا

فقیہ ومجتہد جتنے بھی ہیں سب آل ہیں ان کی
وسیع الفیض ہے روحانی شجرہ بوحنیفہ کا

منافق دُور،کوسوں دور، اُس محفل سے رہتاہے
لگا کرتا ہے جس محفل میں نعرہ بوحنیفہ کا

سنو ! پیمائشِ علمِ نبی تم بعد میں کرنا
کوئ ہمسر تو لاؤ پہلے تنہا بوحنیفہ کا

بشارت دی مرے سرکار نے اُس نجمِ فارس کی
ثُریّا کی طرح کردار چمکا بوحنیفہ کا

عدو کیسے سمجھ پائیں گے اُس بحر فقاہت کو
کئ دریاؤں پر، بھاری ہے قطرہ بوحنیفہ کا

ائمہ سب انہی کے ظلِّ عرفاں سے ہیں آسودہ
فضاے چرخِ اعظم پر ہے جھنڈا بوحنیفہ کا

فدا ہوں کیوں نہ اہلِ حق، بریلی کے مجدد پر
رضا کی شکل میں نائب ہے پایا بوحنیفہ کا

ہدایت آفریں ہے ان کی ہرتحریر کا گوہر
قیادت کر رہا ہے اب بھی خامہ بوحنیفہ کا

ہر اک نقشِ قدم پر سیکڑوں انجم ہیں تابندہ
فریدی اِس قدر روشن ہے رستہ بوحنیفہ کا

Leave a Comment