ساز نہ ” سُر تال” نئے سال

ایسے میں جبکہ دشمنان دیں ، ہمارا وجود مٹانے پر تُلے ہوئے ہیں اور حالات بد سے بد تر ہوتے جارہے ہیں،، کچھ مسلمان نئے سال کے جشن کا پیغام دینے میں لگے ہیں… میرے پاس بھی اب تک کئ لوگوں نے، ہپّی نیو ائیر، بھیجا ہے، اگر چہ مبارکباد دینے میں کوئ مضائقہ نہیں، مگر حالات پر نظر رکھ کر اس سے نمٹنے کی حکمت عملی بنانے پر زور رہنا چاہیے…
ایک طرف شہدا کا خون ہے لاشیں بچھائ جارہی ہیں، اور اب بھی ہماری قوم کے بہت سے افراد غفلت و عیش پرستی میں ہیں
یہ اشعار ایسے ہی پس منظر میں ترتیب پائے،
دعا ہے کہ اللہ تعالی ہر دل میں بیداری عطافرمائے، اور جرات و ہمت سے باطل کے مقابلے کی توفیق ہو… آمین

 

ہر گز نہ کوٸ ساز نہ سُر ، تـال نیے سال
اللہ کی مرضی کے ہوں اعمال نیے سال

یکجائ کا مینار ، مسلماں کریں تعمیر
رب اونچا کرے پرچمِ اقبال نیے سال

کمیاں جو رہیں گزرے ہوۓ سال ہماری
آٸندہ نہ دہراٸیں کسی حال، نیے سال

اچھائ ہی کام آئے گی اول ہو کہ آخر
نیکی ہـے مصیبت کے لیے ڈھال نیے سال

گزرے ہوۓ سالوں میں جو دکھ درد ملے ہیں
یا رب نہ ہوں اب ہم پہ وہ اِشکال نیے سال

یہ ظالم و جابر جو حکومت ہے، بدل جاۓ
ہو ملک میں اب حاکمِ خوش فال نیے سال

ہم ایسی نگہبانی کریں دین و وطن کی
ناکام ہو دشمن کی ہر اک چال نیے سال

ہر غافل و خوابیدہ کی فطرت کو جگا کر
ہم سب ہوں مزید اور بھی فَعّال نیے سال

یوں گلشن ملت کے تحفظ میں لگیں ہم
قربان کریں جان و زر و مال نیے سال

یا رب جو ترے دیں کو مٹانے پہ تُلے ہیں
اُن پر ہوترے قہر کا اِرسال نیے سال

ہستی کے شجر پر نہ خزاٶں کا اثـر ہو
شاداب رہے اُسکی ہر اک ڈال نیے سال

ہر ایک برس کے لیے ہیں میری دعاٸیں
اک سال ہی کیا ! خیر ہو ہر سال نٸے سال

آمین کہیں مل کے سبھی میری دعا پر
ہر ایک برائ کا مٹے حال نیے سال

لکھتا رہے ملّت کی حمایت میں فریدی
یارب ہو قلم اور بھی سَیّال نیے سال

سُر تال, ساز و آواز
اِشکال, دشواری
خوش فال.. اچھے شگون والا
فَعّال .. متحرک ، تیزی سے کام کرنے والا ،
ارسال … بھیجنا
قلمِ سَیّال, پانی جیسی روانی سے چلنے والا قلم

1 thought on “ساز نہ ” سُر تال” نئے سال”

Leave a Comment