تضمین برمصرعۂ سلام رضا
زیبِ ہستی ہیں کَؔفیٰ اور فَتَرؔضٰی تیرے
جُزوِ فطرت ہیں دَنؔیٰ اور رَفَعؔنا تیرے
سب مخالف ہیں زنؔیم ابؔتر و اَشؔقیٰ تیرے
مٹ گئے، مٹتے ہیں، مٹ جائیں گے اعدا تیرے
نہ مٹا ہے ، نہ مٹے گا ،کبھی چرچا تیرا
سورۃ الرعد ، الضحی، النجم، الم نشرح، القلم، الکوثر، الیل