جشنِ معراجُ النبی صلی اللہ علیہ وسلم

کیسے کرپائے کوئ ، منظر کشی معراج کی
فکر و فن سے ماوَرا ہے، ہر گھڑی معراج کی


میرِ محفل تھا خدا ، اور شمعِ محفل مصطفیٰ 
لامکاں میں، انجمن ایسی سجی معراج کی


چاند سورج کو ملا تھا، پاؤں چھونے کا شرَف
بانٹتے ہیں آجتک وہ ، روشنی معراج کی


آسمانوں کے سفر کی، سوچ یوں پیدا ہوئ
آج دنیا  کر رہی ہے ، پیروی معراج کی


اِسلئے بادل کاپانی ، اب تلک سوکھا نہیں
مو سمِ افلاک نے ،  پائ نمی معراج کی


اِسکو نسبت ہے رسولِ ہر زماں سے ،، اِسلئے
تا ابد باقی رہے گی تازگی معراج کی


ہر برس ، آکر برستے ہیں اُسی پَل کے سحاب
کِشتِ جاں سیراب کرتی ہے ، ندی معراج کی


صاحبِ معراج زندہ ہیں ، بصد رشکِ حیات
یہ شہادت دے رہی ہے ، زندگی معراج کی


بن گیا یہ معجزہ ، انسانیت کا افتخار
رفعتِ فکر و نظر ہے ، آگہی معراج کی


"ربِ اَرِنی” کی طلب ،اِس رات میں پوری ہوئ
مل گئ موسیٰ کو بھی، تابِندگی معراج کی


مسجدِ اقصٰی کی وہ پُر کیف محفل دیکھئے
انبیا نے بھی منائ ہے ، خوشی معراج کی


گُلشنِ ہستی ہے تازہ ہر نبی کا تا ابد
اِس پہ شاہد ہے نمازِ موسوی معراج کی


پائے نازِ مصطفیٰ ، فردوس کی زینت بنے
ہو گئ ممنون ،، بزمِ خُلد بھی معراج کی


بندگی کا اک حسیں تحفہ ملا اِس رات میں
اہل ایماں پر ،نوازش ہے بڑی، معراج کی


بندۂ مومن کا سجدہ ، وصل مولی کا سبب 
پنجوقتہ ملتی ہے لذت ، نںئ معراج کی


تازگی پائ ہے اہل عشق نے ، اسریٰ کی رات
ہر غلام عقل پر،  بجلی گری معراج کی


جب وہاں جاہی نہیں سکتے پرندے عقل کے
کیسے سمجھیں گے حقیقت، فلسفی معراج کی


سب یہاں مل جائے گا ، جو مانگنا ہے مانگ لو
فضلِ مولیٰ سے طبیعت ہے سخی معراج کی


یاالٰہی مُتّحد ہو جائیں سب اہلِ سُنن
سبکو مل جائے ، بہارِ دوستی معراج کی


جگمگاتے ہیں فریدی ، اِس لئے میرے حروف
ہے تخیل کی زمیں پر، چاندنی معراج کی


8 thoughts on “جشنِ معراجُ النبی صلی اللہ علیہ وسلم”

Leave a Comment