فضیلت نہیں، افضلیّت کو دیکھ
ابوبکر کی اوّلیّت کو دیکھ
پسِ انبیا سب سے افضل بشر
نشانِ عُلُو اِس روایت کو دیکھ
امامت، ولایت، خلافت کی شان
ہراک فضل میں اُنکی وحدت کو دیکھ
ملا ” ثانئ اثنین” کا مرتبہ
جو ہے اوّلیں اُس نیابت کو دیکھ
نبی نے بنایا انھیں خود امام
شَرَف ساز ایسی امامت کو دیکھ
جو ہے چشمِ سرکار کا انتخاب
اُس اول کی اولیٰ خلافت کو دیکھ
ولایت میں بھی اُن کا پہلا مقام
شریعت میں بھی اکملیّت کو دیکھ
جو ترتیب ہے ایک سے چار تک
اُسی متَّفَق راہِ ملت کو دیکھ
احادیث و آیات، اِس پر مشیر
ہراک خیر میں انکی سَبقت کو دیکھ
مسَلَّم ہے بوبکر کی برتری
صحابہ میں اُنکی عقیدت کو دیکھ
وہ نازِ عمر ، افتخارِ غنی
علی کی بھی اُن سے محبت کو دیکھ
ہراک رخ سے اول ہے ذاتِ عتیق
جو مطلق ہے اُس افضلیت کو دیکھ
ملا جس سے دینِ نبی کو فروغ
صداقت رقم اُس قیادت کو دیکھ
بنے وہ نگہبانِ جانِ نبی
ذرا قصۂ غار و ہجرت کو دیکھ
کہیں ہے مَعَهْ اور کہیں صاحِبِهْ
جو ہے دائمی اُس رَفاقت کو دیکھ
ملے ظاہری، باطنی سب کمال
گراں مَرتَبت قد و قامت کو دیکھ
ہے اُن کی لگن رافضیّت شکن
اے سُنّی ذرا اپنی قسمت کو دیکھ
فریدی تو فتنوں سے بچ جائے گا
سدا مسلکِ اعلیٰ حضرت کو دیکھ