جلوۂ حَسَن

احسن العلما ، نقیبِ عظمتِ سادات ، شیخ المشائخ ، ضیائے بزم حکمت ، قبلۂ اہل صفا ، حضرت علامہ مفتی حافظ و قاری سید شاہ مصطفٰی حیدر حسن میاں علیہ الرحمہ خانقاہ برکاتیہ (مارہرہ مطہرہ) کو خراج عقیدت

فخرِ ملت ، نازشِ اہلِ سنن ، حیدر حَسَن
عظمتوں کی اک تجلی ، اک کرن حیدر حسن

سارا پیکر روشنی ، اُس گوہرِ برکات کا
برتر از دُرِّ عدن ، لعلِ يمن، حیدر حسن

زندگی اُن کی، نقیبِ عظمت سادات ہے
فیضِ حیدر ، عکسِ شبیر و حسن ، حیدر حسن

خود جہانِ حُسن بھی اُن کی وجاہت پر نثار
لالہ رخ ، زہرہ جبیں ، اور سِیم تن، حیدر حسن

ڈوب کر بھی، چرخِ مارہرہ پہ تابندہ ہیں وہ
جلوۂ کردار میں فَردِ زَمَن ، حیدر حسن

خوب تر فرمائی ، تشریحِ علومِ مصطفیٰ
خوشنما اوصاف کے اِک باغِ فن حیدر حسن

شارحِ فکرِ رضا ، اُن جیسا اب کوئی نہیں
رنگِ رضویّات کے نادر چمن حیدر حسن

پیکرِ تقویٰ ، روایاتِ سَلَف ، کے وہ امین
علم اور اخلاق کی اک انجمن حیدر حسن

شاہ اسماعیل اور آلِ عبا کے جانشین
اچّھےسُتھرے کی عطا سے ہیں حَسَن، حیدر حسن

ہُو بہٗو "آلِ رسول” ، اور "شاہ برکت” کی جھلک
جلوۂ اجداد کے ہیں پیرہن حیدر حسن

اُن کا ہر کردار ، "برکاتی چمن” کی آبرو
ہیں کمالوں کے فلک پر خیمہ زن حیدر حسن

دیکھیے رٗوے” امین” و اشرف” و افضل” نجیب”
اِن گلوں کو دے گیے کیا بانکپن حیدر حسن

ہو کرم” سید امان” و "سیدی عثمان” پر
جن کے ہیں جدِّ مکرم ، ذوالمِنَن حیدر حسن

اُن کے رنگ و بٗو سے یہ گلشن رہے گا تازہ دم
پھول بَن بَن کر رہیں گے خندہ زن حیدر حسن

سرور‌ِ دیں کی محبت میں فنا اُن کا وجود
جلوۂِ حُسنِ رسالت میں مَگن حیدر حسن

وہ تڑپتے اور بِلَکتے تھے خدا کی یاد میں
ذکرِ رب کی ایک تابندہ پَوَن حیدر حسن

اُن کی باتوں میں عجب شفقت ، عجب سِحر و اَثر
خوش ادا اک ساقئِ جامِ سُخن حیدر حسن

بڑھ رہی ہیں اُن کی ذاتِ پاک کی تابانیاں
سٗوے رفعت ہیں مسلسل گامزن حیدر حسن

بحرِ حق میں گم ہوئے تو وہ بھی دریا بن گئے
اب رہیں گے تا قیامت موجزن حیدر حسن

سنّتِ سرکار کی تنویر اُن کی زندگی
یعنی آقا کی اداؤں کا گگن حیدر حسن

محفلِ برکات کی اُس شمعِ تاباں کو سلام
فضلِ مولیٰ اور عطاے پنجتن حیدر حسن

اے فریدى اُن کو عرصہ ہو گیا رخصت ہوئے
چرخِ حق پر اب بھی ہیں جلوہ فِگن حیدر حسن

Leave a Comment