کیا ہے فکرِ رضا

عرس رضا کے موقعے پر اہلِ محبت کے لیے خصوصی پیشکش ….. 

سوال پوچھا گیا یہ، کہ کیا ہے فکرِ رضا
کہا یہ ہم نے کہ حق کا پتہ ہے فکر رضا

سب اہلِ حق پہ کرم کی اَدا ہے فکر رضا
دلوں کو جوڑنے والی صدا ہے فکر رضا

نبی کے ماننے والوں پہ پھول سے بھی نرم
عدو پہ شعلہ ہے، بَرقِ سزا ہے فکر رضا

ہے اہل بیت و صحابہ کی عظمتوں کی نقیب
خُروج و رَفض پہ اک صاعقہ ہے فکر رضا

جہاں مدینے کی الفت پلائی جاتی ہے
نبی کے عشق کا وہ میکدہ ہے فکر رضا

حدیث و قرآں کی بیشک ہے اک عیاں تعبیرِ
میاں ! دلیلوں سے ثابت شدہ ہے فکر رضا

نچوڑ سارے تَفَقُّہ کا جسمیں ہے موجود
شُیُوخِ اہلِ سنن کی دعا ہے فکر رضا

جھلک ہے جسمیں علوم ابوحنیفہ کی
مِنار فِقہ کا روشن دِیا ہے فکر رضا

کسی تَفَرُّدِ فرعی سے کوئ ضِد نہ رکھے
بتاؤ ! کتنی محبت فَزَا ہے فکر رضا

سبھی سَلاسِلِ حَقَّہ سے پیار سِکھلائے
نِصابِ عشق کا دانِشکَدَہ ہے فکر رضا

ہر ایک فیصلہ، تحقیق اور دلیل کے بعد
اصولِ دیں کا حسیں مُقتَضَا ہے فکر رضا

مُفاہَمَت کی ہر اک راہ پہلے اپنائے
پھر اسکےبعد، سزا یا جزا ہے فکر رضا

فقط خدا کے لئے اس کے سارے وصل و فراق
نہ خود سے ہجر نہ خود سے لِقا ہے فکر رضا

سَنوارے جاتے ہیں ملت کے خَط و خال جہاں
بَصیرتوں کا وہی آئِینہ ہے فکر رضا

چَڑھی بَظِلِّ اکابر، یہ شمعِ حق پَروان
سراپا جلوۂ رُشد و ھدٰی ہے فکر رضا

رضا کا نام ہے اک استعارۂ تعلیم
رَہِ فُنون کی بانگِ دَرا ہے فکر رضا

وہ جرأتوں کےجَبَل، وہ عَزیمتوں کے پہاڑ
شجاعتِ شہِ کرب و بلا ہے فکر رضا

سب ان کے ماننے والے قدم ملا کے چلیں
کہ اپنوں کے لئے قَلبی وِلا ہے فکر رضا

ہمارا حال بھی اِس بات کی گواہی دے
فقط زباں ہی نہ بولے کہ کیا ہے فکر رضا

گروہ بندی، حَسَد، اور عِناد ختم کرو
اگر خلوص ہے اور مُدَّعا ہے فکر رضا

رضا کا نام بھی اور باہمی جدائی بھی
درِ فراق نہیں مُلتَقٰی ہے فکر رضا

گِلے مٹا کے سبھی اہل حق، گَلے مل جائیں
دلوں کے ربط کا اک واسطہ ہے فکر رضا

تمام رنگ ہیں جس کے، درِ نبی پہ نثار
وفا کے پھولوں سے آراستہ ہے فکر رضا

فریدی ! اہلِ سنن کیوں نہ اِس پہ قرباں ہوں
عطا نبی کی ہے، فضل خدا ہے فکر رضا 

                 "خروج و رَفض پہ صاعقہ… خارجیت و رافضیت پہ ایک بجلی” "تَفَرُّدِ فرعی.. فرعی اختلاف” "مفاہمت… آپسی بات چیت” "مُقتَضا… مطابق، مناسب” "بَظِلّ اکابر… بڑوں کے زیر سایہ” "دانشکدہ.. مدرسہ، جامعہ” "بانگِ دَرا.. مسافروں کو ہشیار کرنے اور اکٹھا رکھنے والی آواز” "مُلتَقٰی.. ملنے کی جگہ” "وِلا.. محبت”

ReplyForward

Leave a Comment