مرد حق ، مردجری ، محافظ ناموس نبی ، علمبردار حسنیت ، قاطع نجدیت، ناشر سنیت ، گل گلزار رضویت حضرت علامہ شاہ حبیب الرحمٰن عرف مجاھد ملت ، رٸیساعظم اڑیسہ کی بارگاہ میں خراج عقیدت
تیرےاصول، تیری قیادت نہ بھولیں گے
ہم تجھکو اے مجاھد ملت نہ بھولیں گے
اسلام و سنیت کو عطا کردیا عروج
اے فخرِہند، ہم تری نصرت نہ بھولیں گے
شمشیر بـے نیام ، ترا پیکرِ حیات
عشق رسول میں تری غیرت نہ بھولیں گے
چشمہ رواں ہےتجھ میں رضا کے علوم کا
اہل رضا کبھی تری حکمت نہ بھولیں گے
تجھ سےمہک رہی ہے اڑیسہ کی سرزمیں
اے نازش چمن، تری نکہت نہ بھولیں گے
تیرا جہادِ فکر وقلم سنیت کی روح
ایمان والے، تیری حمایت نہ بھولیں گے
تازہ ہیں ذہن وفکرمیں، تیرے مناظرے
باطل کےسامنے،تری جرأت نہ بھولیں گے
دی تونےنجدیت کو، ہراک مرحلے پہ مات
نجدی، تراغضب،تری شدت نہ بھولیں گے
جھنڈے وفاکے گاڑے عرب کی زمین پر
نجدی وہ تیری علمی جلالت نہ بھولیں گے
مَظہرہےتیری ذات، عمر کے جلال کی
ابلیس جتنےہیں،تری ہیبت نہ بھولیں گے
نجدی ہیں اب بھی تیری دلیلوں سے لاجواب
اب تا ابد وہ اپنی ہزیمت نہ بھولیں گے
سَہلارہےہیں نجدی، تری مار کے نشاں
تجھ سےمقابلےکی وہ، ذلت نہ بھولیں گے
نقشِ قدم پہ ایسا اجالا ہے آج بھی
سنی، ترا پیامِ ہدایت نہ بھولیں گے
” رحمٰن” نے بنالیا، اپنا تجھے حبیب
تاحشراہل حق،تری شوکت نہ بھولیں گے
دنیاکوفکر وفن کےوہ جوہر دکھاۓ ہیں
اے وارث نبی، تری عظمت نہ بھولیں گے
بکھرےہیں کاٸنات میں تیرے مہ ونجوم
ہم تیری بزم ناز کی طلعت نہ بھولیں گے
رشک قمر ہیں دھام نگر کی تجلیاں
مومن تری ضیائے بصیرت نہ بھولیں گے
اہل سنن،فریدی یہ کہتے ہیں فخر سے
اپنےحبیب کی کبھی سیرت نہ بھولیں گے
از.. فریدی صدیقی مصباحی بارہ بنکوی، مسقط عمان