یادِ رئیس القلم

وصال، ۱۵ صفرالمظفر
 
مناظر اہلسنت ، محافظ ناموس رسالت، قاطع نجدیت ، رئیس القلم ، شاہکار سخن ، تاجدار اہل حق ،، عاشق مصطفٰی ، ناشر فکر رضا ، مرد حق  ،، مرد جری  ،، حضرت علامہ ارشد القادری علیہ الرحمہ کی بارگاہ میں نذرانۂ عقیدت

رونقِ بیاں ارشد ، زینتِ قلم ارشد 
آسمانِ حکمت کے ، نَیَّرِ اَتَم ارشد

تیری سیرت اقدس ، تیرا پیکر ہستی
مَصـدرِ ہنر ارشد ، مَخـزنِ کرم ارشد

تو رضاکا مظہر ہے، تو ہـے جلوۂ نوری
تو چراغ حکمت کا نورِ مُحتَشَم  ارشد

تیرا خامۂ انور ، ہـے رواں دواں ایسا
بہہ رہا ہے لفظوں کا اک حَسِین یَم ارشد

منفرد لب ولہجہ ، بـے مثال ہـے اسلوب
واہ کیا فصاحت ہے، کیا ہے زِیر و بَم ارشد 

سنّیت معطر ہے لالہ زار سے تیرے
لاجواب  ہے تیرا گلشن حِکَم ارشد

دین کی حمایت میں تو ہے برق بار اب بھی
زلزلے سے ہِلتا ہے نجد دم بدم ارشد

زیر جو ہوئےتجھ سے، پھر زَبَر نہ ہو پائے
اہل نجد اب بھی ہیں ، تیرے آگے خَم ارشد

ہیں مناظرے تیرے، یاد اب بھی دنیا کو
تیرا رعب دشمن پر، اب بھی ہے رقم ارشد

وہ قلم کی تعزیریں، وہ دلیلوں کے خنجر
تیری ہر پکڑ سے ہـے ، نجد کو اَلَم ، ارشد

تیرے ایک قطرے میں، فن کی ایسی گہرائ
جس کے آگے بـے وقعت ، سارے جام جَم ارشد

اِس قدر منوّر ہے، تیرا راستہ اب بھی 
آسماں کے تارے ہیں یا ترے قدم ارشد

رب نے آپ کو بخشی ، راہ فن کی سرداری
ہے سخن کے ہاتھوں میں آپ کا عَلَم ارشد

جھکتے ہیں عقیدت سے، جس کو سن کے اہلِ حق
نامِ نامی ہے تیرا ، ایسا محترم ارشد

علم وفن کے پروانے ، کسْبِ فیض کرتے ہیں
تیری قبر اقدس ہے ،، نور کا حرم ارشد

یاد جب بھی کرتے ہیں اہل حق ،، ترا جانا
فرط غم سے ہوتی ہے آنکھ اب بھی نم ارشد

اسلئےنڈر ہوں میں، کارزارٍ باطل میں 
آپ میرے حامی ہیں ، کیا مجھے ہـے غم ارشد

اُس کےآگے کیا ٹھہریں، دیوبندی اور نجدی
جو تری کتابوں کو رکھتا ہے بَہَم ارشد

شُغل یہ فریدی کا بہترین مَصرف ہے 
آپ کی سَتَائِش ہـے توشۂ اِرَم ارشد

نَیَّر اَتَـم .. نہایت چکمدار اور ہر طرح سے کامل ستارہ
مخزن … خزانہ
مصدر .. سرچشمہ، جڑ بنیاد
محتَشَم .. صاحب عزت و وقار
یَم .. دریا ،
زِیر و بَم.. آواز کا اُتار چڑھاؤ
حِکَم .. حکمت کی جمع 
دم بدم.. مسلسل، پـے در پـے
رقم .. لکھا ہوا
اَلَم .. درد ، تکلیف
جامِ جَم ، جمشید بادشاہ کا مخصوص پیالہ
عَلَم .. جھنڈا
بَہَم … سـاتھ
سَتَائش .. مدحت و توصیف
اِرَم … جنت
 
Fareedi Misbahi
فریدی مصباحی
 

Leave a Comment