جشنِ ولادتِ رضا

دس شوال المکرم ، یوم ولادت سیدی اعلی حضرت  امام احمد رضا علیہ الرحمہ  کے موقعے پر خصوصی پیشکش 

ہر سمت عیاں جلوۂ حکمت ہے رضا کا
بـےمثل ہر اک گوہرِسیرت ہے رضا کا

ہم اہلِ سنن کے لئے یہ عید کا دن ہے
شوّال کی دس، یومِ ولادت ہے رضا کا

ہیں وردِ زباں، جـشـنِ ولادت کے ترانے
گھرگھرمیں سجا،جلسۂ مدحت ہے رضا کا

سر تا بقدم، عشقِ رسالت سے معطر
شیدائے نبی گلشنِ فطرت ہے رضا کا

وہ تربتِ اطہرمیں بھی مصروفِ ثنا ہیں
ہاں اب بھی رواں خامۂ چاہت ہے رضا کا

اسکو نہ کوئ بندِ حسد روک سکے گا
ہرلمحہ فزوں بحرِ فضیلت ہے رضا کا

سوسال نہیں، سیکڑوں صدیاں بھی گزر جائیں
اونچـا سـدا مینـارِ کرامت ہے رضا کا

خود جس پہ فدا ہو گیا آئینـۂ دانش
اِس درجہ حسیں روئے لیاقت ہے رضا کا

مُٹھی میں ہیں عرفان کے مہر و مہ و انجم
مانندِ فلک، دست بصیرت ہے رضا کا

ہر سلسلۂ حق کا جمال ان کو ملا ہے
"برکات”کامخزن گُلِ نسبت ہے رضا کا

دشمن سےکہوڈھونڈ لےوہ دوسری دنیا
اِس چرخ پہ تو نَیَّرِعظمت ہے رضا کا

ڈَھکتانہیں نور اسکا کبھی پردۂ شب میں
پُرنور سـدا ، مَہـرِجلالت ہے رضا کا

جس عطر سے مسرور ہوئ روحِ تفقہ
یکتاے زمن، عطر فقاہت ہے رضا کا 

وہ تازہ بتازہ ہیں زمانے کے اُفُق پر
اک زندہ صدا ، نغمۂ شہرت ہے رضا کا

بیشک وہ زباں فضلِ الٰہی میں ڈَھلی ہے
ہر قول ہمارے لئـے حجت ہـے رضا کا

سب سچےسلاسل کا ادب ہمکوسکھایا
اچھوں سے بندھا رشتۂ الفت ہے رضا کا

ہم کیوں نہ ہوں پروانۂ انوارِ بریلی
اک مشعلِ حق، شہرِ سکونت ہےرضا کا

ہےمکرِضلالت کی خزاؤں سےوہ محفوظ
تاحـشر ہرا ، باغِ ہدایت ہـے رضا کا

گستاخِ نبی جس سےدبـے اور جلے ہیں
اک کوہِ گراں، شعلۂ شدت ہے رضا کا

مِنّت کشِ فیضانِ رضا ، فکرِ فریدی
ناچیز پہ بھی ظلِّ عنایت ہـے رضا کا

 
از محمد سلمان رضا فریدی صدیقی مصباحی، بارہ بنکوی، مسقط عمان

Leave a Comment