بموقعہ عرس حضرت سید سالار مسعود غازی رضی اللہ تعالی عنہ بہرائچ شریف یوپی انڈیا

جہادِ حق کے علمدار سید سالار 
یـدِ حسیـن کی تلوار سید سالار

تمہارےفیض نےدل کی زمین کو سینچا 
شعور کر دیا بیدار سید سالار

فضائےہند میں لائےاذان کی خوشبو 
بہـارِ روزہ و افـطـار سیـد سالار

صنم کدوں کی زمیں پر صدائےحق گونجی 
ہیں تجھسےمسجد ومینار سید سالار

زمین ہند، ترے آنےسے ہوئ مسعود 
ہےذرے ذرے کو اقرار سید سالار

نہ کیوں ہومرکزِعشاق، شہر بہرائچ 
وہاں ہیں آپ گہربار سید سالار

تری حیات ہےمومن کی عظمتوں کا فروغ 
عـظیـم ہــے تـرا کــردار سید سالار

بنی معلمِ دستور حق تری ہستی 
وقار قوم کے معمار سید سالار

خمیدہ سر ہیں ترے آگے کفر کی لہریں 
دفاع حق کی اے دیوار سید سالار

تری شہادت عظمیٰ پہ بے شمار سلام 
فـدائـے احـمـد مـختـار سید سالار

ترے اصول ہیں جب تک نگاہ میں غازی 
نہ ہوگی حق کی کبھی ہار سید سالار

دلوں پہ آج بھی سکہ تمہارا چلتا ہے 
تمہیں ہو وقت کے سردار سید سالار

ترےچراغوں کی زدمیں ہے ظلمت باطل 
ہـے جــاری نـور کی یلغـار سید سالار 

یزیدیت کی ہوائیں ہیں طالب بیعت 
لب وف ا پہ ہـے انـکار سید سالار

یہ کاروان وفا آپ کی پناہ میں ہے 
تو کیا بگاڑینگے اغیار سید سالار 

پہاڑ ظلم کے جتنے بھی راہ میں آئے 
کیا ہر ایک کو مسمار سید سالار

کچھ ایسےکردئیےمفلوج کفرکے اعضا
کـہ آج تک ہیـں وہ بیـکار سید سالار

تمہارےذروں سے افلاک بھی منور ہیں 
غبــار پا ہـے ضیــا بـار،  سید سالار

تری خودی سےحرارت ہے نبضِ ملت میں 
بلـنـد کـر دئیـے افـکار سید سالار

تمـہارا دستِ کرم مظـہرِ ید عیسیٰ
مٹا ہے جس سے ہر آزار سید سالار

ترےمریضوں کوحاجت نہیں دواؤں کی 
نظـر ہـے شــافئِ بیـمار، سیـد سالار

کڑکنے والی ہے باطل پہ پھر تری بجلی 
بتـا رہـے ہیـں یـہ آثـار سید سالار

یہ موج کفر ہمیں کیا بھلا ڈبوے گی 
ترے کرم کی ہے پتوار سید سالار

تری حیات کا رستہ ہے پُر بہار اتنا 
قدم قدم پہ ہے گلزار، سید سالار

ملی ہےتجھ سےفریدی کی فکرکوخوشبو 
مہـک اٹھـے گُـلِ اشـعــار سید سالار 

از ۔۔۔ محمد سلمان رضا فریدی، صدیقی، مصباحی، بارہ بنکوی، نوری مسجد مسقط عمان 

Leave a Comment